Home  >  Operations  >  Reko Diq  >  ریکوڈک پاکستان  >  ریکوڈک منصوبے کو منظوری مل گئی ، بیرک نے منصوبہ بندی شروع کردی

ریکوڈک منصوبے کو منظوری مل گئی ، بیرک نے منصوبہ بندی شروع کردی

ریکوڈک منصوبے کو منظوری مل گئی ، بیرک نے منصوبہ بندی شروع کردی

The Reko Diq copper-gold project.
ریکو ڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے

تمام رقوم امریکی ڈالر میں دی گئی ہیں

15دسمبر2022: بیرک گولڈ کارپوریشن (NYSE:GOLD)(TSX:ABX) نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے موافق رائے ملنے اور ضروری قانون سازی کے بعد اس نے ریکوڈک منصوبے کی تنظیمِ نو کا کام مکمل کر لیا ہے۔

ریکو ڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے ، جس کی کان کنی کے پراجیکٹ کا 50 فیصد بیرک ، 25 فیصد وفاقی حکومتِ پاکستان کی تین سرکاری کمپنیز )آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ ( ، 15فیصد بغیر کسی سرمایہ کاری کے حکومتِ بلوچستان کا حصہ ہےجس میں وفاقی حکومت سرمایہ کاری کرے گی ور 10 فیصد فری کیری بنیاد پر بلوچستان کی ملکیت ہے یعنی اس حصے میں سرمایہ کاری پراجیکٹ کرے گا ۔

بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو ، مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہوناریکوڈک منصوبے کوایک بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے جس سے بیرک کے تانبہ نکالنے کے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافہ ہوگا اور پاکستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کوکئی نسلوں تک خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔

مارک برسٹو نے کہا " ہم اس وقت پراجیکٹ 2010کی فزیبلٹی رپورٹ اور 2011 کی پراجیکٹ میں توسیع کی فزیبلٹی رپورٹ کو اپڈیٹ کر رہےہیں جو کہ 2024 تک مکمل ہو جائیں گیں۔ 2028 تک باقاعدہ کان کنی کے آغاز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے"۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ " ریکوڈک اس لحاظ سے ایک منفرد منصوبہ ہے کہ اس میں اعلٰی معیار کی دھاتیں بڑے پیمانے پر اور کم گہرائی میں پائی جاتی ہیں اور کان سے 40 سال تک خام دھاتیں نکالیں جاسکیں گی ۔ کان کنی روایتی اوپن۔پِٹ طریقہ کار کے تحت کی جائے گی اور اعلٰی معیار کے تانبے اور سونے کا کنسنٹریٹ حاصل کیا جائے گا ۔ کان سے وابستہ تعمیراتی کام دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا جس کے بعد سالانہ80ملین ٹن خام دھات کی پراسیسنگ کی جاسکے گی۔ " ریکوڈک منصوبہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ ملک کے پسماندہ صوبے بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھولے گا جس سے معاشی فوائد کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہو ں گے ، مقامی معیشت کو فروغ ملے گا اور ترقیاتی پروگراموں میں سرمایہ کاری ہوگی ۔ کان میں صوبائی شراکت داری کو مکمل تحفظ حاصل ہوگا جس کا مطلب ہے کہ بلوچستان کو کسی بھی قسم کی مالیاتی سرمایہ کاری کئے بغیر25فیصد منافع کی شرح ، رائلٹی، ڈیوڈنڈ اور دیگر مراعات حاصل ہوں گی ۔

بیرک کے صدر کا مزید کہنا ہے کہ "ریکوڈک کی سہ فریقی شراکت داری بیرک کے اس فلسفے کی عکاس ہے کہ بیرک اپنے میزبان ملک اور اس کی مقامی کمیونیٹیز کے درمیان شراکت داری کو ترجیح دیتا ہے ۔ بلوچستان کی عوا م اس منصوبے کے ثمرات سے بہت جلد فیض یاب ہونا شروع ہوجائے گی۔ اگلے سال کے آغاز سے بیرک صوبے میں سماجی بہبود کےکئی نئے پروگرام شروع کرے گا جس میں صحت کی سہولیات میں بہتری ، تعلیم کے شعبے میں ترقی ، پیشہ ورانہ تربیت، غذائی قلت کے خاتمے اور قابلِ استعمال پانی کی فراہمی کے منصوبے شامل ہیں۔ فزیبلٹی اپڈیٹ اور کان سے منسلک تعمیراتی کام کے عرصے کے دوران سماجی بہبود کے منصوبوں میں تقریباً 70 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کمرشل پیداوار شروع ہونے تک ریکوڈک منصوبہ حکومتِ بلوچستان کو رائلٹی کی مد میں 50 ملین ڈالر کی پیشگی ادائیگی کرے گا" ۔

یہ پراجیکٹ اپنی تعمیر کے عروج پہ متوقع طور پر تقریباً 7,500 افراد کو روزگار مہیا کرے گا اور پیداواری مرحلے کے آغاز میں 4,000 طویل المدتی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گا۔ بیرک پوری دنیا میں اپنی کان کنی کے منصوبوں میں نہ صرف میزبان ملک کے مقامی افراد کو روزگار مہیا کرنے بلکہ مقامی سپلائرز کو بھی ترجیح دیتا ہے جس کے مقامی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

مارک برسٹو کا مزید کہنا تھا کہ بیرک کے پاس کان کنی انڈسٹری میں سونے کے بہترین ذخائر موجود ہیں اور ریکوڈک کے اضافے سے بیرک کا تانبے کا پورٹ فو لیو بھی ورلڈ کلاس لیگ میں شامل ہوجائے گا جس سے بیرک دنیا میں سونے اور تانبے کی کان کنی انڈسٹری کی سب سے بڑی کمپنی بننے کے مزید قریب ہو جائے گی۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کریں:

تعلقاتِ عامہ
Kathy du Plessis
+44 20 7557 7738
ای میل: barrick@dpapr.com